سی ایل نیوز (آن لائن)۔ حالیہ دنوں میں کے ٹو کی برفیلی چٹانوں میں پاکستان کے پہلے کوہ پیما علی سپارہ لاپتہ ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی نگرانی میں علی سد پارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کا کام جاری ہے تاہم ابھی تک چوبیس گھنٹے گزرجانے کے باوجود ان کی تلاش ممکن نہیں ہو پائ ہے۔ قارئین، اس سلسلے میں ایک اہم سوال ذہن میں آتا ہے کہ آخر علی سدپارہ ہیں کون اور ان کی تلاش اتنے اعلیٰ پیمانے پر کیوں جار ہے؟ تو آئے آپکو بتاتے ہیں۔
علی سدبارہ دنیا کے ان تین کوہ پیماؤں میں سے ایک ہیں جنھوں نے 2016 میں پاکستان کی سب سے خطرناک چوٹی نانگا پربت کو سردیوں میں سر کر کے عالمی ریکارڈ قائم کئیا تھا۔ نانگا پربت سردیوں کے موسم میں برف سے اس قدر ڈھک جاتی ہے کہ اسے سر کرنا نا ممکن ہے۔ مگر علی سدپارہ نے اپنے تین بین الاقوامی ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس ناممکن کام کو ممکن بنایا اور تاریخ میں اپنا نام درج کروا لئیا۔ تاہم گزشتہ دنوں 2 فروری کو وہ کے ٹو پر اپنی 45 ویں سالگرہ منانا چاہتے تھے مگر اس سفر کے دوران شدید برفانی طوفان کی وجہ سے وہ لاپتہ ہو گئے اور تاحال انکا کوئ سراغ نہیں مل سکا۔ ان کے ایک ساتھی نے قوم نے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔
qhv3s6
4shrwf