413

اسلام آباد شہر کی بنیاد رکھتے وقت حکومت نے ایک استاد کوکیا دھوکا دیا جس کے بدلے یہاں آسیب آگئے اور یہ نحوست آج تک یہاں کے باسی بھگت رہے ہیں؟

سی ایل نیوز (ویب ڈیسک) اسلام آباد شہر بہت پرسکون سمجھا جاتا ہے مگر کیا آپنے کبھی سوچا ہے کہ اس شہر میں ہمیشہ سے ہی ایک بے چینی رہی ہے۔ یہاں کے باسیوں نے کبھی سکون کا سانس نہیں لئیا۔ آئے روز اس شہر میں کچھ نا کچھ ایسا ہوتا رہتا ہے جس سے یہاں کا سکون برباد ہے۔ آئے آج ہم اس راز سے پردہ اٹھاتے ہیں۔

مشہور کالم نگار اور تجزیہ نگار حسن نثار نے نامور کالم نگار آصف محمود کا لکھا ہوا ایک کالم بیان کئیا ہے جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ اس شہر کو بساتے وقت حکمرانوں نے ایک شریف آدمی کو دھوکا دیا جس کی وجہ سے بے وفائ کا بھوت آج تک اس شہر میں موجود ہے اور اس کی نحوست کے سائے آج تک پوری قعم بھگت رہی ہے کیونکہ اس شہر سے کبھی درست فیصلے نہیں ہوئے اور نا ہونگے۔

آصف محمود اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ جب یہ شہر بسا یا جا رہا تھا تو حکومت نے اعلان کئیا کہ جو شخص اس شہر کا اچھا سا نام تجویز کرے گا جو حکومت کو پسند آیا تو اسے اس شہر میں ایک پلاٹ اور نقد انعام دیا جائے گا۔ بہت سے لوگوں نے مختلف نام بھیجے مگر حکومت کو پاکپتن شریف کے ایک ہیڈ ماسٹر عبدالرحمٰن کا بھیجا ہوا نام پسند آ گیا جو کہ “اسلام آباد” تھا۔ نام رکھنے کے بعد حکومت اپنے وعدے سے مکر گئ اور نا ہی عبدرالرحمٰن کو پلاٹ ملا نا ہی نقد انعام۔ انھوں نے کئ خط لکھے مگر کوئ جواب نا آیا یہانتک کہ وہ خود بھی آئے مگر کسی حکومتی شخصیت نے انھیں گھاس نا ڈالی۔ اسی لئے یہاں کے کسی کام میں برکت نہیں کیونکہ حکومت نے اس کے بانی سے بیوفائ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگر اب بھی عبدالرحمٰن کو تلاش کر کے ان کے یا ان کے خاندان والوں کو وہ پلاٹ اور نقد انعام دے دے تو اس شہر سے نحوست کے بادل چھٹ جائیں گے کیونکہ کسی کا حق مار کر اپنا کام نہیں چلایا جا سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں