فرانس (سی ایل نیوز ویب ڈیسک) سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزے کو فرانسیسی عدالت نے ایک سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔ سابق فرانسیسی صدر کو یہ سزا کرپشن ثابت ہونے پر سنائ گئ۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے دور صدارت 2007 تا 2012 کے دوران ایک عدالت کے جج کو کچھ خفیہ معلومات دینے کے عوض رشوت کی پیشکش کی تھی۔ انکی یہ پیشکش ٹیلیفونک کال کی شکل میں ریکارڈ ہو گئ تھی جسے بعد میں بطور ثبوت عدالت میں پیش کئیا گیا اور آج انھیں ایک سال قید با مشقت کی سزا سنا دی گئ۔ اس کے علاوہ سرکوزے پر الزام ہے کہ انھوں نے 2007 میں اپنی الیکشن مہم کے لئے لیبیا کے سابق صدر موعمر قزافی سے کئ ملین یوروزغیرز قانونی طور پر وصول کئے جس کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔
نکولس سرکوزے فرانس کے وہ واحد صدر ہیں جنھوں نے پہلی بار فرانس میں بسنے والے مسلمانوں کو پہچان دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے تھے۔ انھوں نے 2004 میں بطور وزیر داخلہ فرنچ کونسل آف مسلمز نامی تنظیم کی بنیاد رکھی تاکہ مسلمانوں کو ایک جگہ متحد کئیا جا سکے اور ان کے مسائل باآسانی حل ہو سکیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے فرانس کے 1905 میں لاگو ہونے والے نسل پرست قانون کو ختم کئیا تاکہ مسلمانوں کو ریاست کے قریب لایا جا سکے اور مساجد کو حکومتی فنڈز دئے جائیں۔ ان اقدامات کی بدولت وہ مسلمانوں میں بہت مقبول ہیں۔