سی ایل نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) کرونا وائرس وبا کے بعد پاکستان میں تعلیم کا نظام دگرگوں ہے اور آئے دن تعلیمی ادارے بند کردئے جاتے ہیں۔ مگر جب تک ویکسین نہیں آئ تھی تب تک تو اس بندش کو والدین اور اساتذہ برداشت کرتے رہے۔ اب جبکہ ویکسینیش کا آغاز ہو چکا ہے تووالدین اور اساتذہ نے مطالبہ کئیا ہے کہ بزرگ افراد، ڈاکٹرز اور عوام کے ساتھ ساتھطلباء اور اساتذہ کو بھی ویکسین لگائ جائے۔ ہنگامی بنیادوں پر تمام تعلیمی اداروں میں بھی ویکسینیشن سنٹرز قائم کئے جائیں جہاں اساتذہ اور طلباء کو باآسانی ویکیسن لگائ جا سکے۔ سی ایل نیوز سے والدین اور اساتذہ کی کثیر تعداد نے رابطہ کئیا ہے اور سوال اٹھای ہے کہ اب جبکہ ویکسینیشن کا آغاز ہو چکا ہے تو کیا وجہ ہے کہ حکومت تعلیمی اداروں میں اسکا انتظام نہیں کر رہی؟ جبکہ تعلیمی ادارے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونے چاہئے تھے۔ والدین اور اساتذہ نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت کی تعلیم کے حوالے سے غیر سنجیدگی عیاں ہوتی جارہی ہے جس سے لاکھوں طلباء کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے اور اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں جس سے تعلیمی نظام درہم برہم ہو چکا ہے اور طلباء بھی سب کچھ بھول چکے ہیں۔ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو کوئ بعید نہیں کہ ہم سینکڑوں سال پیچھے چلے جائئیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔
442