سی ایل نیوز (ویب ڈیسک) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کرونا کا شکار ہو گئے۔ یہ افسوسناک خبر ڈاکٹر فیصل سلطان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شئیر کی جس سے پورے پاکستانی میڈیا اور قوم میں بھونچال آ گیا ہے۔ اس بارے میں افواہوں کا بازار گرم ہے کہ دو دن پہلے وزیر اعظم نے ویکیسن لگوائ تھی اور اب کرونا کا شکار ہو گئے۔ تو کیا ویکسین جعلی ہے؟ اس سوال کا جواب بہت ضروری ہے جو ہر کوئ جاننا چاہتا ہے۔
چائنا سے درآمد کی گئ کرونا ویکسین جسکا نام سائنو فام ہے ایک امیونٹی بوسٹر ہے جس میں کسی قسم کا کیمیکل نہیں ہے ۔ تاہم اس ویکسین کی کم سے کم دو خوراکیں درکار ہوتی ہیں تب انسان کرونا سے بالکل محفوظ ہوتا ہے۔ مگر یہ بات اہم ہے کہ اس ویکسین کی پہلی خوراک انسان کو مہلک وائرسے لڑنے کی طاقت دے دیتی ہے، مگر وائرس کے ایکٹیو ہونے کا پورا امکان ہوتا ہے۔ پہلی خوراک کے کم سے کم 21 دن بعد دوسری خوراک لگتی ہے تب انسان میں یہ وائرس بالکل بے اثر ہو جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے ابھی صرف پہلی خوراک لگوائ تھی لہٰذا وائرس کے داخل ہونے کا خطرہ بدستور موجود تھا مگر یہ وائرس مہلک نہیں رہے گا۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ ویکیسن بالکل محفوظ ہے اور اسکے کوئ سائڈ ایفیکٹس نہیں۔ لہٰذا کسی قسم کے ابہام کا شکار ہوئے بغیر ویکسین لگوائ جائے۔ اس وقت پوری قوم وزیر اعظم کے لئے دعا گو ہے۔