472

سانحہ ساہیوال میں ملوث افسر کو بھی یوم پاکستان پر”تمغہ شجاعت” سے نواز دیا گیا

ساہیوال (سی ایل نیوز ویب ڈیسک) سانحہ ساہیوال میں ملوث سی ٹی ڈی کے ایک افسر کو بھی یوم پاکستان پر صدرکی طرف سے پاکستان کے دوسرے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ “ستارہ شجاعت” سے نواز دیا گیا۔ پاکستانی اخبار “دی نیوز” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کئیا ہے کہ ایس ایس پی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب بھی سانحہ ساہیوال میں ملوث تھے۔ موصوف کو 23 مارچ کو “خطرات” کا بہادری سے سامنہ کرنے پر اس اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مجموعی طور پر یہ ایوارڈ 24 شخصیات کو دیا گیا تھا جن میں موصوف کا نام بھی شامل تھا۔

واضح رہے کہ سی ٹی ڈی کے مزکورہ افسرکو 2019 میں سانحہ ساہیوال کی وجہ سے معطل کئیا گیا تھا۔ تاہم پاکستان میں معطلی کی مطلب نوکری سے چھٹی ہے برخاستگی نہیں اور معطل ہونے والا افسر گھر بیٹھ کر سرکاری تنخواہ اور مراعات لیتا رہتا ہے۔ سی ٹی ڈی کے اس افسر نے دوسرے اہلکاروں کے ساتھ مل کر معصوم بچوں کے سامنے انکے والدین کو گولیوں سے بھون دیا تھا۔ یہی نہیں بالکہ ایک 12 سالہ لڑکی کو بھی گاڑی میں بٹھا کر گولیوں سے بھون دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد عوام کی طرف سے شدید احتجاج کئیا گیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے سی ٹی ڈی کے پانچ افسران کو معطل کر دیا تھا جن میں سی ٹی ڈی پنجاب کے چیف بھی شامل تھے۔ بعد ازاں کورٹ میں کیس چلا مگر پھر حکومت نے لواحقین کو معاوضہ دے کر معاملہ رفع دفع کروا دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں