لاہور (سی ایل نیوز) لاہور میں پورے پنجاب کے 36 اضلاع کے اساتذہ نے گزشتہ 11 روز سے مال روڈ پر دھرنا دے رکھا تھا۔ دھرنے میں خواتین اساتذہ کی بھی ایک کثیر تعداد اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ موجود تھی۔ اساتذہ کا مطالبہ تھا کہ اساتذہ کو پالیسی کے مطابق ریگولر کئیا جائے کیونکہ حکومت پابند ہے کہ 6 ماہ بعد سرکاری ملازم کو ریگولر کر دے جبکہ اساتذہ کو 6 سال سے کنٹریکٹ پر ہی رکھا گیا ہے۔ دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ حکومت اساتذہ کا پبلک سروس کمیشن میں امتحان لینا چاہ رہی ہے جو کہ سراسر غیر قانونی اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے کیونکہ عدالت نے بھی حکومت کو حکم دے رکھا ہے کہ ان اساتذہ کو ریگولر کئیا جائے۔
سی ایل نیوز نے گزشتہ دنوں اساتذہ کے اصل مطالبات عوام اور حکام کے سامنے رکھے جس میں معاشرے کے اس سب سے معزز پیشے کو زلیل و رسوا کرنے کے حربوں کو پول بھی کھول دیا۔ اپنی رپورٹ میں سی ایل نیوز نے وہ تمام چشم کشا حقائق دکھائے جو میڈیا نہیں دکھا رہا تھا۔ کورج کے دوران اساتذہ نے خود بتایا کہ میڈیا نمائندگان انسے بات ہی نہیں کر رہے۔ تاہم سی ایل نیوز نے اساتذہ کا احتجاج بھرپور طریقے سے حکمرانوں تک پہنچایا تو انھیں بھی ہوش آیا۔ آپ بھی دیکھئے کس بھرپور انداز سے اساتذہ احتجاج کے اصل حقائق حکام اور عوام تک پہنچائے گئے۔
آج اساتذہ سے کامیاب مذاکرات میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہوئے اعلان کئیا کہ اساتذہ کے کچھ اعتراضات اسی وقت دور کر دئے گئے ہیں جبکہ کچھ مطالبات جلد پورے کر دئے جائیں گے۔ اساتذہ نے بخوشی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیاجسکا باقاعدہ طور پر اعلان مشیر اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان صاحبہ نے کئیا۔