اسلام آباد (سی ایل نیوز آن لائن) قومی اسمبلی کے مقدس ایوان میں بجٹ منظوری کے دوران اخلاقیات کی دھجیاں اڑانے کی نئ تاریخ رقم کی گئ۔ اراکین اسمبلی کی ایک دوسرے کو ننگی گالیاں۔ خواتین اراکین کی موجودگی کا بھی لحاظ نا کئیا۔ تاہم سب سے افسوسناک پہلو یہ تھا کہ حزب اختلاف اور حکومتی جماعتوں نے ایک دوسرے پر بجٹ دستاویز کی جو کاپیاں پھینکیں ان کے پہلے صفحے پر اللہ اور رسول ﷺ کا نام تحریر تھا مگر اراکین اسمبلی انتقام کی آگ میں اتنے اندھے تھے کہ ان مقدس ناموں کی لاج بھی نارکھی اور بے دھڑک بجٹ دستاویز ایک دوسرے کو مارتے رہے، پاؤں میں روندتے رہے۔ کسی میں اتنی جرآت ناتھی کی انھیں روکتا۔
364