انقرہ (سی ایل نیوز ویب ڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان نے متاثرہ علاقوں کے دورے کیے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اشارے ملے ہیں کہ آگ لگنے کے واقعات کے پیچھے کوئی سازش ہے۔ترک صدر نے کہا کہ اگر یہ ثابت ہوا کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے تو سازشی عناصر کا سینہ چیر دیں گے، چاہے اس کی کچھ بھی قیمت دینا پڑے۔واضح رہے کہ ترکی کے ایجیئن اور بحیرہ روم کے ساحل پر موجود 21 اضلاع کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ مختلف حادثات میں اب تک دو فائر فائٹرز سمیت 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ترکی کے جنوبی حصے میں موجود رواں ہفتے بحیرہ روم ریزورٹ ریجن میں جنگلات میں آگ لگنے کے متعدد واقعات رونما ہوئے جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے آگ پھیل گئی۔ترک حکام کا کہنا تھا کہ گرم موسم اور تیز ہوائیں آگ کو پھیلنے میں مدد دے رہی ہیں، جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے میں وقت لگے گا جبکہ مقامی حکام کے مطابق آگ کے لپیٹ میں آنے کے خدشے پر انطالیہ کے 18 گاؤں اور اضلاع خالی کرالیے گئے ہیں جبکہ آدانا اور مرسین میں 16 علاقوں سے لوگوں کا انخلا کرایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سیاحتی شہر بودرم کے قریب ایک ہوٹل بھی خالی کرایا گیا ہے دوسری جانب 4ہزار سے زائد فائرفائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں اس کے علاوہ آگ بجھانے کے آپریشن میں جہاز اور ہیلی کاپٹرز سمیت دیگر بھی شریک ہیں-