سی ایل نیوز آن لائن
معروف ڈرامہ نگار، شاعر اور مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے حسین نواز سے متعلق افسوسناک واقعہ بیان کئیا۔ ایک نجی ٹی وی شو میں خلیل الرحمٰن قمر نے بتایا کہ نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کا دور تھا تو وہ ایک مرتبہ موٹروے سے سفر کررہے تھے۔ راستے میں حد رفتار کے بورڈز پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کاٹ کر 140 لکھ دیا گیا تھا۔ جب انھیں بار بار ایسے ہی بورڈز نظر آئے تو بھیرہ کے قریب ایک موٹروے پولیس کانسٹیبل سے انھوں نے اسکی وجہ پوچھی۔ جواب میں کانسٹیبل نے مسکراتے ہوئے کہا جناب صبح 9 بجے سے شام تک یہ حد رفتار رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا تھا۔ خلیل الرحمٰن قمر نے حیرانگی سے تفصیلات پوچھیں تو کانسٹیبل نے بتایا کہ حسین نواز صاحب مقررہ حد رفتار یعنی 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ یعنی 140 کلو میٹر فی گھنٹہ پر موٹروے سے سفر کررہے تھے۔ پولیس نے چالان کے لئے حسین نواز کو روکا تو موصوف نے وزیر اعظم ہاؤس فون گھما دیا۔ اسی دن صبح 9 بجے نوٹیفیکیشن جاری ہوا کہ موٹروے پر حد رفتار 120 سے بڑھا کر 140 کردی گئ ہے اور جونہی حسین نواز موٹروے کی حد سے باہر نکلے تو نوٹیفیکیشن واپس لے لیا گیا۔ یہ ہے قانون کے ساتھ بھونڈا مذاق جو بادشاہ نے اپنی اولاد کیلئے کئیا۔