لاہور (سی ایل نیوز آن لائن) آپنے وہ کہاوت تو سنی ہوگی “چراغ تلے اندھیرا”۔ اس کہاوت کی عملی شکل اس وقت سامنے آئ جب پاکستان کے دو بڑے میڈیا چینلز کے سینئر کرائم رپورٹرز خود ہی کرمنلز نکلے۔ جی ہاں، میڈیا کا تاریخ کا تہلکہ خیز سکینڈل پی این این نیوز نے بینقاب کئیا۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق اے آر وائ نیوز اور جیو نیوز لاہور کے کرائم رپورٹرز بابر خان اور احمد فراز خود جرائم پیشہ عناصر کے سرغنہ نکلے۔ اس بات کا انکشاف پولیس کو چند دن قبل قتل ہونے والے صحافی حسنین شاہ کے قاتل عامر بٹ کے کیس کی تحقیقات کے دوران ہوا۔ پولیس نے قاتلوں اور شوٹرز کی سی ڈی آر نکلوائ تو معلوم ہوا کہ انکے براہ راست تعلقات ان دونوں صحافیوں سے اس نوعیت کے ہیں کہ یہ دونوں رپورٹرز شوٹرز کو قانون کی گرفت سے بچاتے ہیں اورٹاپ ٹین اشتہاریوں کے اخراجات پر بیرون ملک دورے کرتے ہیں۔ اے آر وائ کے کرائم رپورٹر بابر خان کی انتہائ قریبی عزیزہ خاتون منشیات فروشی میں بھی ملوث ہیں اور کئ تھانوں میں پرچے ہونے کے باوجود پولیس آج تک اسے گرفتار کرنے سے قاصر ہے۔بابر خان کی کئ اعلیٰ پولیس افسران کے ساتھ بھی ذاتی تعلقات بھی ہیں۔ اس بات کا انکشاف بھی ہوا ہے کہ دونوں رپورٹرز دیگر صحافیوں کو بھی قتل کی دھمکیاں دیتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ پولیس ایسے جرائم پیشہ صحافیوں کیخلاف کارروائ سے کیوں گریزاں ہے؟ میڈیا مالکان کیوں جرائم پیشہ عناصر کو نوکریاں دیتے ہیں؟ کیا انکے ہاں احتساب کا کوئ نظام نہیں؟