اسلام آباد (سی ایل نیوز آن لائن) نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم اور نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر نے نئ منطق گھڑ لی۔ بی بی سی کے مطابق گزشتہ سماعت میں ظاہر جعفر کے وکیل نے عدالت کی طرف سے ملزم کو 25 سوالات پرمشتمل سوال نامے کا جواب دیتے ہوئے یہ بات بتائ۔
وکیل عثمان گوندل کا کہنا تھا کہ ظاہر جعفر اور نور مقدم نے قتل سے ایک رات قبل گھر میں پارٹی رکھی تھی جس میں دونوں نے خوب نشہ کئیا اور بیہوش ہوگئے تاہم ہوش میں آنے کے بعد ظاہر جعفر نے دیکھا کہ نور مقدم کو کوئ قتل کرچکا ہے۔ ظاہر جعفر کے وکیل نے مزید بتایا کہ انکے مؤکل ظاہر جعفر کا نور مقدم سے تعلق اسکی مرضی سے تھا اس لئے ڈی این اے رپورٹ مثبت آئ ہے۔ واضح رہے کہ ڈی این اے رپورٹ میں نور مقدم کو قتل کرنے سے پہلے ریپ کا نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ملا ہے جسکے بعد ملزم کے خلاف ریپ کی دفعات کا بھی اظافہ کئیا گیا ہے۔