پتوکی (ویب ڈیسک) پتوکی میں انسانیت کی تاریخ کا المناک ترین سانحہ نے پورے پاکستان کو جھنجوڑ کردکھا دیا ہے جہاں ایک 50 سالہ پاپڑ بیچنے والے کو باراتیوں نے جیب کاٹنے کے الزام پر تشدد کرکے مار ڈالا اور لاش پاس رکھ کر آرام سے کھانا کھاتے رہے۔ وڈیو وائرل ہونے کے بعد آئ جی پنجاب کے حکم پر درجنوں باراتی گرفتار کرلئےگئے اور اب مزید کارروائ جاری ہے۔
تاہم اب اس غریب پاپڑ بیچنے والی کی بہنوں نے جو کہانی سنائ ہے اسے سن کر آپکی روح کانپ جائے گی۔ مرحوم کی تین بہنیں تھیں اور انکا کہنا ہے کہ والدین کی وفات کے بعد بھائ نے ہی انھیں پالا ہے اور دن بھر محنت مزدوری کرکے کما کر لاتا تھا تاکہ ہم بہنوں کی شادیاں کرسکے۔ بہنوں نے بتایا کہ انکے بھای نے بہنوں کی خاطر خود شادی نہیں کی۔ بہنوں نے بتایا کہ بھائ کی المناک موت اور لوگوں کی بے حسی کی وڈیو دیکھ کر وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھی تھیں۔ انکا کہنا تھا کہ انکا بھائ ہارٹ اٹیک سے نہیں بالکہ لوگوں کے تشدد سے مرا کیونکہ اسے غسل دیتے وقت انھوں نے بھای کے بدن پر تشدد کے نشانات دیکھے تھے۔