301

پولیس نےارشدشریف کوکتنےفائرمارے؟

ویب ڈیسک

صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں پولیس کے ہاتھوں بے دردی سے قتل کئے جانے پر پورے ملک میں ہر شخص شدید غم و غصے مین ہے۔ تاہم اس کیس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہوشربا انکشافات ہورہے ہیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا نے ایک جامع تحریر شائع کی ہے جس میں ارشد شریف قتل کے وہ پہلو بتائے گئے ہیں جو پولیس نے جائے وقوعہ پر دیکھے۔ میڈیا ہاؤس کے مطابق حکام نے موقع واردات پر ارشد شریف کی گاڑی پر کل آٹھ فائر لگے دیکھے ہیں۔ ارشد شریف کی گاڑی اسکا رشتہ دار ڈرائیور چلا رہا تھا جبکہ گاڑی میں ڈرائیور کا بھائ بھی موجود تھا۔ پولیس نے گاڑی پر پیچھے سے فائر کئے جن میں سے دو فائر پچھلی سکرین پر لگے اور ایک گولی سکرین سے گزر کر ارشد شریف کے سر کوچیرتی ہوئ ونڈ سکرین سے باہر نکل گئ جس سے ارشد شریف کی موقعے پر ہی موت ہو گئ جبکہ دو گولیاں دائیں طرف کے پچھلے دروازے پر اور چار گولیاں بائیں طرف کے ٹائر پر لگیں جس سے ٹائر پھٹ گیا اور گاڑی الٹ گئ۔ اسکے نتیجے میں ڈرائیور اور اسکا بھائ زخمی ہوگئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں