110

لاہور پولیس نے تلخ کلامی پر لڑکے اور اسکے بھائیوں کو گھر سے اٹھایا، ماں اور بہن کو گندی گالیاں دے کر لاکھوں روپے تاوان وصول۔ تفصیلات کیا ہیں؟

لاہور (ویب ڈیسک)

لاہور پولیس میں کالی بھیڑوں کا راج عروج پر ہے۔ پولیس اہلکاروں اور افسران کی طرف سے اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کے واقعات بڑھنے لگے۔ گزشتہ دنوں بھی مشہور ایڈووکیٹ میاں عبدالمتین کو پنجاب کالج مبینہ ریپ کیس کا معاملہ عدالت لیجانے پر غیر قانونی طریقے سے اغواء کرکے رکھا گیا جبکہ ایک اور اندوہنکاک واقعے میں تو پولیس اہلکاروں نے انسانیت کی تمام حدیں ہی پار کردیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ کالج روڈ پر واقعہ ایڈن سوسائٹی کے رہائشی عدنان سے تھانہ گرین ٹاؤن کے دو سب انسپیکٹرز اور ایک اے ایس آئ سے معمولی تلخ کلامی ہوئ جس پر تینوں افسران بپھر گئے اور وردی کے نشے میں رات گئے عدنان کے گھر داخل ہوکر اس پر بدترین تشدد کرتے ہوئے اسے اٹھا لیا، بھائیوں کو معلوم ہوا تو تھانے گئے جس پر تینوں افسران نے بھائیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور تھانے میں بٹھا لیا۔ بعد ازاں وہی پولیس افسران تینوں بھائیوں کو ہتھکڑی میں جکڑ کر گھر لائے اور لاکھوں روپے نقدی موبائل فونز اور دیگر قیمتی اشیاء لے کر جانے لگے تو چوتھے بھائ نے مذاحمت کی جس پر اسے بھی گرفتار کرنے لگے تو بہن نے مداخلت کردی۔ پولیس افسران نے ماں اور بہن کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور گندی گالیاں دے کر دو کروڑ تاوان کا مطالبہ کئیا۔ تاوان ادا نا کرنے کی صورت میں بھائیوں کو ڈکیتی میں ملوث کرکے پولیس مقابلے میں پار لگانے کی دھمکیاں دیں۔ ماں نے گاڑی بیچ کر 35 لاکھ تاوان ادا کئیا۔ پولیس افسران یہیں بس نہیں ہوئے بالکہ لڑکے کے مالک مکان سے گروی کی رقم بھی طلب کررہے ہیں جس پر تنگ آکر ماں نے سی سی پی او کو درخواست دی اور ایک ماہ بعد پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں