لندن ( سی ایل نیوز ویب) ایک محب وطن شہری کو طاقتوروں کے کہنے پر انڈن شہری ثابت کرنا اے آر وائ نیوز کو مہنگا پڑگیا۔ سال 2018 میں لندن میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ڈیم فنڈ اکٹھے کرنے کے دورے کے دوران ایک شخص پروفیسر ڈاکٹر سید عالم شاہ بھی شریک تھے۔ اس وقت اے آر وائ کے لندن میں رپورٹر نے جان بوجھ کر کنفیوز سوالات کرکے سید عالم شاہ سے انکی شناخت پوچھنی چاہی۔ گھبراہٹ میں سید عالم شاہ اپنی شناخت نا بتا سکے جس پر رپورٹر نے انھیں بھارتی ایجنٹ ثابت کردیا۔ اس خبر کو چینل انتہائ ڈھٹائ سے بریکنگ نیوز بنا کر چلاتا رہا جس سے پروفیسر ثاقب کی شہرت کو شدید دھچکا لگا۔ بعد ازاں عدالتی کارروائ میں یہ ساری خبر جھوٹی نکلی اور بالآخر اے آر وائ کو سر عام معافی مانگنا پڑی۔ مگر معافی اتنے عام سے انداز میں آن ائر کی گئ کہ کسی کو پتا بھی نا چلےجبکہ پروفیر صاحب کو ملک دشمن ثابت کرنے کی جھوٹی خبر الفاظ کا مصالحہ لگا کر طاقتوروں کو خوش کرنے کیلئے بریکنگ نیوز بنا کر پیش کی گئ تھی اور بار بار آن ائر کی گئ۔ بحر حال اس سارے معاملے سے ثابت ہوتا ہے کہ برطانیہ میں عدالتیں کام کرتی ہیں۔
419