363

خواتین کی طرف سےدرج کروائے گئے زیادتی کےبیشتر مقدمات جھوٹے نکلے۔ پولیس کا انکشاف

لاہور (سی ایل نیوز آن لائن) لاہور انویسٹی گیشن پولیس نے خواتین سے زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ چند مقدمات میں مدعیہ مقدمات میں پیشہ ور مقدمہ باز نکلیں اور خود بھی بطور ملزم چالان ہو چکی ہیں۔اِن خیالات کا اظہار ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال خان نے آج اپنے دفتر میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن کیپٹن (ر) منصور امان بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ تھانہ گڑھی شاہو میں خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کرنے کا مقدمہ حقائق کے برعکس نکلا اور ملزمہ فاطمہ اور اس کے ساتھی رزاق نے مدعیہ مقدمہ کی ڈیڑھ سالہ بیٹی کو زبردستی اغواء کیا اور اس سے زبردستی 15پر کال کروا کر زیادتی کا جھوٹا مقدمہ درج کروایا۔گرفتارملزمہ فاطمہ بی بی لوگوں کو بلیک میل کرنے کے لیے پہلے بھی 08مقدمات درج کروا چکی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ گجر پورہ میں 02لڑکیوں سے زیادتی کرنیوالے تینوں ملزمان عرفان، ندیم اور عرفان پرویز گرفتارکر لیا ہے۔ملزمان نے کرول گھاٹی کے قریب کارخانے میں لڑکیوں سے زیادتی کی تھی۔ ملزمان کا میڈیکل و DNA ٹیسٹ کرواکر میرٹ پر مقدمہ کو یکسو کیا جائے گا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ڈیفنس اے میں 12سالہ لڑکی کوزیادتی کا نشانہ بنانے والاملزم اصغرکو گرفتار کر لیا گیا ہے۔مدعیہ خاتون کے سابقہ شوہر نے اس کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ شارق جمال خان نے کہا کہ رائیونڈ سٹی میں نوکری کا جھانسہ دے کر خاتون سے زیادتی کا مقدمہ جھوٹا نکلا۔مدعیہ نے 02نامعلوم لڑکوں کے خلاف زبردستی زیادتی کا جھوٹا مقدمہ درج کروایا تھا۔مقدمہ متاثرہ کے بیان کی روشنی میں جھوٹا اور بے بنیاد پایا گیا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے مزید کہا کہ تھانہ سند ر میں نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر خاتون سے زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیاتھا۔نامزد ملزم مقدمہ برضمانت عبوری پر ہے جبکہ مدعیہ نے نامعلوم ملزم کوتاحال نامزد نہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ مدعیہ مقدمات پیشہ ور مقدمہ باز اور ریکارڈ یافتہ ملز مہ ہیں جنہوں نے فرضی نام وشناختی کارڈ نمبرزپر زیادتی کے مقدمات درج کر وا رکھے ہیں۔چند پیشہ ور مدعیہ متعدد مقدمات میں بطور ملزم خود بھی چالان ہو چکی ہیں۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال خان نے کہا کہ زیادتی کے مقدمات میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں اورخواتین کے جان و مال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیح ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں