311

کروناپکیج میں اربوں کی کرپشن کاہرگزمعلوم ناہوتااگرآئ ایم ایف یہ کام ناکرتا۔ انصارعباسی نےبڑارازفاش کردیا

اسلام آباد( سی ایل نیوز آن لائن) وزیر اعظم کے کرونا پیکج میں اربوں روپوں کی کرپشن آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پکڑی تو حکومت کی ایمانداری کافور ہوگئ اور اس رپورٹ کو روک لیا گیا۔تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر حکومت نے اپنی اس بدترین کرپشن کی رپورٹ اب کیوں پبلک کی؟

سینئر صحافی انصار عباسی نے اس اہم سوال کا جواب اپنے کالم میں کچھ یوں دیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ آڈیٹر جنرل کی اس رپورٹ جس میں کرونا پکیج میں چالیس ارب کی کرپشن کا ذکر تھا کو حکومت کبھی پبلک نا کرتی اگر آئ ایم ایف بیچ میں نا ہوتا۔ انکا کہنا ہے کہ حکومت نے اس رپورٹ کو چھپا لیا مگر آئ ایم ایف نے قرض کی موجودہ قسط دینے کیلئے دیگر شرائط کے ساتھ یہ شرط بھی عائد کردی کہ اس رپورٹ کو پبلک کئیا جائے اور بادل نخواستہ حکومت کو یہ رپورٹ پبلک کرنا پڑی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں