لاہور (سی ایل نیوز آن لائن) لاہورمیں پاکستان کا سب سے بڑا گردوں اور جگر کا ہسپتال “پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ” کی غنڈہ گردی اور مریضوں سے لوٹ مارکو بے نقاب کردیا۔ خاتون ڈاکٹر صخریٰ صدف گزشتہ شب پی کے ایل آئ میں آنتوں کے علاج کیلئے گئیں۔ انتظامیہ نے پہلے درجنوں ٹیسٹس کروائے جسکی بھاری فیس وصول کی گئ۔ بعد ازاں کہا گیا آپکو بہت کمزوری ہے لہٰذا فوری ہسپتال میں داخل ہوجائیں اور اس مد میں پرائیویٹ کمرہ دینے کیلئے ستر ہزار روپے لے لئے گئے۔ تاہم رقم بٹورنے کے بعد خاتون مریض کو کمرہ دینے کی بجائے جنرل وارڈ میں رکھا گیا جہاں شدید شور اور مردوخواتین کیلئے ایک ہی واش روم تھا۔ خاتون مریض نے بارہا کہا کہ انھیں کمرہ دے دیا جائے مگر انتظامیہ کہتی رہی پہلے آپکا کرونا ٹیسٹ ہوگا اسکی رپورٹ آئے گی پھر کمرہ دیں گے۔ کئ گھنٹے گزرجانے کے بعد جب خاتون نے لواحقین کے ساتھ انتظامیہ سے بات کی تو کہا گیا ٹیسٹ رپورٹس نہیں آئ ہیں اور لیبارٹری بھی بند ہوچکی ہے۔ تاہم خاتون مریض اور انکے لواحقین نے انتظامیہ سے اجازت طلب کی اور گھر جانے لگے تو انتظامیہ نے کچھ غنڈے گیٹ پر بھیج دئے کہ انھیں گھر نہیں جانے دینا۔ اس کھلی بدمعاشی اور غنڈہ گردی پر خاتون مریض اور انکے لواحقین شدید تذبذب کے عالم میں سخت سردی اور شدید بارش میں رات سے ہسپتال کے دروازے پر کھڑے ہیں مگر انتظامیہ کے غنڈے انھیں باہر نہیں جانے دے رہے۔
375