330

لاہورکےحساس ترین علاقےمیں دن دیہاڑےسرعام صحافی قتل۔

لاہور (سی ایل نیوز آن لائن) لاہور کے حساس ترین علاقے شملہ پہاڑی میں لاہور پریس کلب کے سامنے سینئر صحافی حسنین شاہ کو سر عام گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔ واقعہ دن کے مصروف ترین وقت پر پیش آیا۔ قاتل اتنے بے باک تھے کہ اس قدر حساس علاقے میں جہاں ہر وقت پولیس کی موبائل موجود رہتی ہے سر عام دن دیہاڑے قتل کرکے آرام سے چلتے بنے۔ صحافی حسنین شاہ کرائم رپورٹر تھے اور گزشتہ کئ سالوں سے اس شعبے سے وابستہ تھے۔

واضح رہے کہ لاہور پریس کلب سے محض چند قدم کے فاصلے پر غیر ملکی سفارتخانے بھی موجود ہیں۔ اس قدر حساس علاقے میں دن دیہاڑے سر عام صحافی کا قتل حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔پریس کلب کے سامنے 24 گھنٹے پولیس اور حساس اداروں کے اہلکار ڈیوٹی پر ہوتے ہیں کیونکہ یہاں ہر وقت احتجاج اور دھرنے جاری رہتے ہیں۔ تاہم ایسے میں اس اندہوناک قتل کا ہونا اور جائے وقوعہ سے قاتلوں کا آرام سے فرار ہوجانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ پولیس ہمیشہ کی طرح مصروف تفتیش ہے مگر سوال یہ ہے کہ جس مستعدی سے پولیس نے ایم پی اے بلال یاسین کے حملہ آور چند دنوں میں پکڑے کیا ایک صحافی کو بھی اسی رفتار سے انصاف ملے گا یا ہمیشہ کی طرح اس واقعے کو دبا دیا جائے گا؟ یہ پریس کلب کی نو منتخب انتظامیہ کیلئے بھی چیلنج ہے۔ تاہم پنجاب یونئین آف جرنلسٹس نے اس واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں پنجاب یونئین آف جرنلسٹس کے صدرشہزاد حسین بٹ نے وارننگ دی ہے کہ اگر 48 گھنٹے کے اندر قاتل گرفتار نا ہوئے تو بڑے پیمانے پر شدید احتجاج ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں