383

روس انسانی پھیپھڑےگلانےوالے ہتھیاریوکرین کی سرحدپرلےآیا

کیف (ویب ڈیسک) روس یوکرین جنگ میں روس کی خون آشامی واضح ہونا شروع ہوگئ ہے۔ ابتدا میں روسی صدر ولادی میرپوٹین نے اعلان کئیا تھا کہ شہری آبادیوں کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا صرف فوجی تنصیبات کو ہی ٹارگٹ کئیا جائے گا۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ روس کی اصلیت سامنے آنے لگی اور اب حالیہ رپورٹس کے مطابق روس انسانی تاریخ کے سب سے مہلک ہتھیار یوکرین کی سرحد پرلے آیا ہے جنھیں وہ کسی بھی وقت استعمال کرسکتا ہے۔

بین الاقوامی جریدے “دی سن “کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کے پاس موجود ٹی او ایس 1’براٹینو‘ اور ٹی او ایس1اے’سولنتسپیک‘ ایسے ہتھیار ہیں جو ایٹم بم کے بعد خطرناک ترین ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یوکرین سے کچھ ایسی ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں جن میں روسی فوج کو یہ ہتھیار یوکرین کے بارڈر پر لاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ہتھیار ’سیلف پروپیلڈ ملٹی پل راکٹ لانچر سسٹم‘ ہے جو روسی فوج افغانستان، چیچنیا، عراق اور شام میں استعمال کر چکی ہے۔اب ممکنہ طور پر روسی فوج انہیں یوکرین کے خلاف استعمال کرنے جا رہی ہے۔ یہ دراصل تھرموبیرک راکٹ لانچرز ہیں جو انسانی پھیپھڑوں کو گلا کر شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں