715

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کے موقع پر زرعی فیکلٹی کی جانب سے شاندار نمائش کا انعقاد۔ حافظ مرجان حیدرکاکالم

مرجان حیدر

میڈیا ریلیشن

17 اپریل 2022

ریاست بہاولپور کے علم دوست حکمرانوں نے 1925 میں جامعۃ الازہر کی طرز پر جامعہ اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔بعدازاں 1950 میں جامعہ اسلامیہ کا مرکزی کیمپس وجود میں آیا جو آج عباسیہ کیمپس کے نام سے جانا جاتا ہے۔جامعہ اسلامیہ1975 میں پنجاب اسمبلی سے چارٹرڈ قرار پائے جانے کے بعداسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور میں تبدیل ہو گئی جو کہ آج پاکستان میں نمایاں مقام رکھتی ہے اور جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔آج سے تین سال قبل اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکی باگ دوڑ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے سنبھالی تو انہوں نے فیکلٹیوں کی تعداد7سے بڑھا کر 15 اور شعبہ جات کی تعداد 48 سے بڑھا کر 132کردی اور طلباء کی تعداد میں 50 ہزار کا مزید اضافہ کیا گیا۔

ہمارے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب صاحب ایک نامور ماہر تعلیم اور مثالی منتظم کے طور پر جانے جاتے ہیں اور امریکہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعدواپس اپنے ملک پاکستان کی خدمات میں کارِخیرفرمارہے ہیں۔ ان کا یہ عزم ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور دنیا کی 100 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہو اور ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ یونیورسٹیاں تعلیم و تحقیق کے ساتھ ساتھ علاقے کی سماجی اور معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اسی عزم کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو ادبی و ثقافتی سرگرمیوں اور طلباؤطالبات کو اپنی صلاحیتیں منوانے کے بھرپور مواقع فراہم کیے ہیں۔

گزشتہ تین سالوں میں طلبا ؤ طالبات کو تعلیمی، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں کوئی کسر اٹھائے نہ رکھی۔اسی سلسلے میں مارچ 2020 میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کے نام سے ادبی و ثقافتی میلہ سجایا گیا۔ جس میں پھولوں کی نمائش،کتابی میلہ،فوڈفیسٹیول،محفلِ مشاعرہ،پالتوجانوروں کے شو،آرٹ ورک،صنعتی نمائش،میڈیاکنکلیو،کلچرل وتھیٹرپرفارمنسزسمیت دیگررنگارنگ تقریبات شامل تھیں۔اس فیسٹیول میں پاکستان بھرسے نامور شخصیات نے شرکت کی اور اس فیسٹیول کو جنوبی پنجاب میں اپنی طرز کا سب سے بڑا پہلا فیسٹیول قرار دیا گیاجو کہ جلد ہی پاکستان بھر میں مقبولیت حاصل کر گیا۔

اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والے مہمانانِ خاص، معززین اس کے انعقادکو خوب سراہاجبکہ فیکلٹی ممبران اور طلباؤ طالبات نے وائس چانسلرصاحب کاخصوصی شکریہ ادا کیا۔اس فیسٹیول کی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 2021 میں اس سالانہ فیسٹیول کو پہلے سے بھی بہتر انداز میں منعقد کروائے جانے کے لئے تیاریاں عروج پر تھیں کہ اسی اثنا میں کرونا وباء کے بڑھتے ہوئے خطرات اور حکومتی احکامات کے مدنظر اس فیسٹیول کو ملتوی کرنا پڑا۔سال 2022 مارچ کے مہینے میں ایک بار پھر جنوبی پنجاب کے بڑ ے ادبی و ثقافتی میلے کا اعلان ہوا انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے زیر نگرانی اس فیسٹیول کے فوکل پرسن شہزاد احمد خالد اور سیکٹری فاطمہ جنید،پروفیسر ڈاکٹر آصف رانجھا،ڈاکٹر اظہر حسین سمیت تمام انتظامیہ اور فیکلٹی ممبران نے خصوصی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس فیسٹیول کو کامیاب بنانے کے لیے دن رات ایک کردیے۔

ابتدائی میٹنگ میں جہاں رنگ برنگے پھولوں کی نمائش،قومی و بین الاقوامی کتابوں کی نمائش،فوڈ فیسٹیول،صنعتی وتجارتی نمائش لگانے کا فیصلہ کیا تو اسی طرح بھرپور زرعی نمائش لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔جس کی ذمہ داری ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر اقبال بندیشہ کو سونپی گئی۔بلاشبہ زراعت ہمارے ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں 2005 میں یونیورسٹی کالج آف ایگریکلچراینڈاینوائرمنٹل سائنسزکا قیام عمل میں آیا۔پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل نے بطور پرنسپل اس کالج کی احسن طریقے سے ذمہ داری نبھائی۔بعد ازاں انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے ذراعت کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور مانگ کے پیش نظرشعبہ جات کی تعداد بڑھائی اور ایگریکلچر کالج کو فیکلٹی آف ایگریکلچراینڈ انوائرمنٹ کا درجہ دے دیا۔

فیکلٹی آف ایگریکلچراینڈ انوائرمنٹ کا سرچارج پروفیسر ڈاکٹر اقبال بند یشہ صاحب کو سونپا گیا،بلاشبہ ذراعت کے شعبے میں آپ کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور ان خدمات کے اعتراف میں آپ کووزیرِ اعظم پاکستان اعزازی شیلڈ سے بھی نواز چکے ہیں۔گزشتہ تین سالوں میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورنے جنوبی پنجاب میں ذراعت کے شعبہ میں غیر معمولی ترقی کرتے ہوئے خود کو منوایا ہے جس کی نمایاں مثالیں پہلا نیشنل ریسرچ سینٹرآف انٹرکراپنگ ایند ٹیکنالوجی،نیشنل کاٹن اینڈ بریڈنگ سینٹر،پنجاب ایگریکلچر ریسرچ بورڈ کی جانب سے ملنے والی ریسرچ گرانٹس اوردیگربڑے منصوبے شامل ہیں۔اس وقت فیکلٹی آف ایگریکلچراینڈ انوائرمنٹ میں شعبہ جات کی تعداد10 ہے جن میں سوائل سائنس، اگرانومی،فوریسٹری رینج اینڈ وائلڈلائف،فوڈسائنس اینڈ ٹیکنالوجی،پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس،اینٹامولوجی،پلانٹ پیتھالوجی،ہارٹیکلچر،ایگریکلچرایکسٹینشن،اینوائرمنٹل سائنسز شامل ہیں۔بہاولپور لٹریری اینڈ کلچرل فیسٹیول کے موقع پر لگی ذرعی نمائش میں انجینئر پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،معروف پارلیمینٹیرین سیدتابش الوری،ایجوکیشنسٹ عارفہ سیدہ زاہرہ،عقیل عباس جعفری،معروف اینکراویس ربانی،ممبربہاولپورچیمبرآف کامرس جواد بندیشہ،ڈاکٹرضامن عباس،سابق صدربہاولپور پریس کلب نصیراحمدناصر،ایلومینائی شرافت علی اور دیگرملک بھرسے تشریف لائے مہمانوں نے مختلف سٹالز کا دورہ کیا۔اس موقع پر شعبہ سوائل سائنس نے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل اورڈاکٹرمکشوف احمدکی نگرانی میں بائیو فرٹیلائزیشن پروڈکشن اور ہائڈروپونک ٹیکنیک کی آگاہی کے حوالے سے سٹال لگایا۔اس سٹال کے بارے ڈاکٹر ابوبکر ڈارنے بتایاکہ بائیوفرٹیلائزیشن کی تیاری کا مقصدفصلوں کی پیداوار کے دوران ہونے والی مختلف مزاحمتی قوتوں سے نمبرد آزما ہونا ہے اوراس کے مطابق ٹیکنالوجی فراہم کرنا ہے چونکہ کہ ہمارے جنوبی پنجاب میں میں کپاس کی کاشت کو اہمیت حاصل ہے لہذا شعبہ سوائل سائنس کازیادہ تر فوکس ایسی بائیوفرٹیلائزیشن کی تیاری پر ہے جو کہ کپاس کی فصل کی پیداوار میں اضافے کا باعث بن سکے۔

اس موقع پر فصیح اللہ،مریم سعیداور عصمہ ارشاد نے ایڈوائزری سروسزبھی فراہم کیں۔ڈاکٹر امین نے ہائیڈروپونک ٹیکنیک کا استعمال اور افادیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں پانی کی قلت اور مٹی میں موجود معدنیات کی کمی کے خطرات دنیا بھر میں منڈلا رہے ہیں ایسے میں ہائیڈرو پونک ٹیکنالوجی کا استعمال بہترین متبادل کے طور پر سامنے آ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر ظفر ملک کی سرپرستی میں طلباؤطالبات اس ٹیکنالوجی پر مختلف فصلوں اور بھاری دھاتوں کے ملاپ سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔شعبہ ایگرانومی نے ماحولیاتی سٹریس کے فصل پر ہونے والے اثرات کو کم کرنے، پانی کی کمی اور بڑھتے درجہ حرارت میں بھی فصل کی پیداوار کو برقرا رکھنے اور غیر روائتی طریقوں کو ترک کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار میں یقینی اضافے سے متعلق آگاہی فراہم کی۔ڈاکٹرمحمداورنگزیب نے بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کا شعبہ ایگرانومی چئیرمین عون ثمر عباس کی سرپرستی میں لوکل سطح پر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ جنوبی پنجاب کی کسان کمیونٹی کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہوں گی۔شعبہ پلانٹ پتھالوجی کے طالبعلم طاہر محمود نے بتایا کہ چیئرمین ڈاکٹر نوید اسلم ملغانی اور ڈاکٹر راحیل کی زیر نگرانی لگائے گئے اس سٹال کا مقصد اقتصادی طور پر پر اہم پودوں کی بیماریوں کے طریقہ کار کو ظاہر کرنا پودوں کی بیماریوں سے نمٹنے کی مختلف حکمت عملیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور خوردنی مشروم کی کاشت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا۔شعبہ اینوائرمنٹل سائنسز نے ماحولیاتی آلودگی،کلائمیٹ چینج اور اس کے چیلنجزسے نبردآزما ہونے کے متعلق پروگرامز کی آگاہی فراہم کی۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی نے بتایا کہ چئیرمین ڈاکٹر غلام حسن عباسی کی زیرِنگرانی حال ہی میں شعبہ نے بہاولپور کے مختلف مقامات پر ائیرکوالٹی انڈیکس کا جائزہ لیا جس پر مزید کام جاری ہے اور شہر کی آلودگی کو کم کرنے میں یہ شعبہ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے ڈاکٹرمحمد وسیم نے بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا یہ شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے چونکہ فوڈ سیکیورٹی اور فوڈ سیفٹی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اگر اس کی طرف توجہ نہ دی گئی تو دنیا کو ایک سنگین غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہذا ہمارا شعبہ ایسی غذا کی تیاری اور قوت افادیت سے بھرپورایسی غذا کی تیاری پر تحقیق کر رہا ہے، جس کے جسمانی نقصانات کم سے کم ہوں اور وہ غذا دیرپا قابل ِاستعمال رہے۔

شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے طلباء نے حامد نواز کی نگرانی میں کیمیکلز کے کم سے کم استعمال کرتے ہوئے بہترپیداوار کیلئے استعمال کیے جانے والے آلات کے سستے داموں ملنے والے اورلوکل آلات کی نمائش کی۔شعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس نے پروفیسرڈاکٹر اقبال بندیشہ کی زیرِ نگرانی کپاس کی پیداوار اور زیادہ درجہ حرارت والے علاقوں کیلئے موزوں بیج کی ورائٹیز کے حوالے سے بتایا گیا۔اس موقع پر ڈاکٹرعبدالرحمن نے بتایا کہ وائس چانسلر انجینئر پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب کےویژن کے مطابق شعبہ نے چئیرمین پروفیسرڈاکٹر اقبال بندیشہ کی نگرانی میں گزشتہ کچھ عرصے میں ہی غیرمعمولی کامیابیاں سمیٹی ہیں جس کی بدولت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور فورتھ جنریشن یونیورسٹی کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔انہوں نے سٹالز کا دورہ کرنے والے مہمانوں کو جامعہ اسلامیہ کی کپاس کی اقسام آئی یو بی 222، ایم ایم 58،آئی یو بی04 اور آئی یو بی13کے متعلق آگاہی فراہم کی اور بتایا کہ ان تمام اقسام کو پنجاب بھر میں خاصی پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے لیے ایک بہت بڑا عزاز ہے کہ اس میدان میں پہلی یونیورسٹی قرار پائی ہے جو اپنی تحقیقی مصنوعات فروخت کر رہی ہے۔

شعبہ اینٹومولوجی کی جانب سے لگائے گئے سٹال کا مقصد فائدہ مند کیڑوں کی نشونما کے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا تاکہ نقصان دہ کیڑوں کو قدرتی طور پر ماحول دوست عوامل کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکے اوراس کے ساتھ ساتھ جراثیم کش ادویات اور ماحول پرمنفی اثرات چھوڑ جانے والے کیمیکلز کا کم سے کم استعمال کرنے سے متعلق بتایا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سجاد نے بتایا کہ شہد کی مکھیوں کا ذراعت کے شعبے سے ایک گہرا تعلق ہے لہذا شعبہ اینٹومولوجی چئیرمین ڈاکٹر وقار حسن کی سرپرستی میں شہد کی مکھیوں کی افزائش اور ماحول دوست کیڑوں کی پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جو کہ مستقبل میں کسان کی آمدنی میں اضافے اور فصل کی بہتر پیداوار میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

شعبہ فوریسٹری رینج اینڈ وائلڈلائف مینیجمنٹ نے جنگلات کیے انسانی و ماحولیاتی فوائد،جنگلات اور متعلقہ وسائل کی تخلیق سے متعلق آگاہی فراہم کی۔اس موقع پر انہوں نے جنگلی حیات کے نمونے پیش کیے۔چئیرمین پروفیسرڈاکٹر تنویر حسین نے بتایا کہ شعبہ فوریسٹری نے ٹری پلانٹیشن مہم کا بھی آغاز کیا ہے اور درختوں کے کٹاؤ کی روک تھام کے لئے مہم کی جا رہی ہے اس سلسلے میں آگاہی پروگرام بھی منعقد کرائے جا رہے ہیں۔اسی طرح اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے شعبہ ہارٹیکلچر نے یونیورسٹی میں جاری ملٹی سٹوری آرچرڈزاور ٹنل فارمنگ کے پراجیکٹس کی تفصیلات اور ماڈلز پیش کیے۔اس موقع پرچئیرمین پروفیسرڈاکٹر محمد نفیس نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ذرعی رقبے پر سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کررہی ہے اور اسے مارکیٹ میں فروخت کر کے خاصی آمدن جنریٹ کر رہی ہے۔اسی طرح سجاوٹی پودے اور پھول بھی اگائے جا رہے ہیں،جو کہ کیمپس میں ہونے والے سرگرمیوں میں سجاوٹ کیلئے بھی استعمال ہو رہے ہیں جس سے نہ صرف مقامی پھولوں کی افزائش میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ اگر اس کی ملکی سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے تو ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔اس موقع پر کیکٹس کے پودوں کی نمائش بھی کی گئی،طلحہ سردار نے بتایا کہ کیکٹس کے پودے بغیر سورج کی روشنی حاصل کیے بھی افزائش کر سکتے ہیں جو کہ گھریلو سطح پر فضائی آلودگی کو کم کرکے گھر میں تروتازگی کا احساس پیدا کرتے ہیں۔

اس موقع پر شعبہ باٹنی کے طلباؤطالبات نے بھی سٹالز لگائے اور مختلف پودوں کی لوکل،کمرشل اور ملکی سطح پراہمیت کے متعلق معلومات فراہم کیں۔اس موقع پر فیکلٹی آف ایگریکلچر سوسائٹی نے انفارمیشن ڈیسک بھی لگایا اور ڈاکٹر عرفان اکرم کی نگرانی میں سوسائٹی ممبران خضر جاوید، محسن ستار،امیرحمزہ اور عمارہ تنویر نے گزشتہ تین سالوں میں فیکلٹی میں ہونے والی ترقی،ریسرچ پروگرامز،سیمینارز اور مختلف شعبہ جات میں جاری پیش رفت کے بارے میں مہمانوں کو آگاہی فراہم کی۔اس نمائش کا دورہ کرنے کے بعد معزز مہمانوں نے طلباؤطالبات کی خوب حوصلہ افزائی کی اور وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں گزشتہ چندسالوں میں ہر شعبے کی طرح زراعت کے شعبے میں بھی ہونے والی ترقی قابلِ تعریف ہے۔

نمائش کی تصاویر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں