ویب ڈیسک
گزشتہ روز راولپنڈی اینٹی کرپشن کی ٹیم وفاقی وزری داخلہ رانا ثناءاللہ کو گرفتار کرنےکیلئے اسلام آباد پہنچی تو وفاقی پولیس نے وارنٹ گرفتاری پر سوالات اٹھا دئے جسکے بعد اینٹی کرپشن ٹیم بغیر گرفتاری واپس چلی گئ۔ تاہم سوال یہ ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کس مقدمے مین کی جارہی تھی؟ رانا ثناءاللہ پر چکلالہ کے نزدیک ایک ہاؤسنگ سوسائٹئ میں دو فارم ہاؤسز بطور رشوت لینے کا الزام ہے جسکا مقدمہ پنجاب اینٹی کرپشن میں زیر سماعت ہے، تاہم اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ راناثناء اللہ کو بار بار طلب کرنے پر وہ پیش نہیں ہوئے جس پر بالآخر مجسٹریٹ سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کروائے گئے تاہم اینٹی کرپشن ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔