458

پراپرٹی کا ایک اور بڑا سکینڈل، بیوہ خواتین، شہداء اور حاضر سروس افسران لٹ گئے

ویب ڈیسک

لاہور میں کھل عام پراپرٹی کے فراڈ ہونے لگے، کوئ پوچھنے والا نہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے بیچوں بیچ واقع لبرٹی لینڈز ہاؤسنگ سوسائٹی نے اپنے سرمایہ کاروں کو ہی ڈس لیا۔ نا بیوہ خواتین کا لحاظ کئیا نا شہداء کا اور ناہی حاضر سروس اعلیٰ افسران کااور حد تو یہ ہے کہ اس سوسائیٹی کے کرتا دھرتا اتنے طاقتور ہیں کہ کوئ انھیں پوچھنے والا نہیں۔

سی ایل نیوز سے درجنوں متاثرین لبرٹی لینڈز نے رابطہ کئیا اور اپنے ساتھ ہونے والے بدترین سلوک کی تفصیلات بتائیں۔ لبرٹی لینڈز سوسائٹی گزشتہ سال جنوری میں لانچ کی گئ اور لوگوں کو دو سالہ اقساط پر پلاٹس دینے کا پروگرام تھا۔ ابتدا میں لوگوں نے مالکان پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کردی کیونکہ مالکان جن میں سرفہرست لاہور کے سابقہ میئر ن لیگ کے انتہائ قریبی ساتھی اور لاہور کی طاقتورترین شخصیت میاں عامر محمود شامل ہیں اور دیگر مالکان میں سہیل افضل اور ملک مدثر علی ہیں۔ خاض طور پر میاں عامر محمود جوکہ پنجاب گروپ آف کالجز کے مالک بھی ہیں پر بھرپور اعتماد کئیا گیا اور لوگوں نے بلا خوف و خطر اپنی زندگی بھر کی کمائ اس سوسائٹی میں لگا دی۔ تاہم ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے کو ہے اور ابھی تک سوسائٹی میں ایک بھی پلاٹ موجود نہیں کیونکہ مالکان کا آپس میں اختلاف ہوچکا ہے اور اسی چیز کو بنیاد بناکر تینوں مالکان بیواوؤں، شہداء اور حاضر سروس افسران کا اربوں روپیہ ڈکار چکے ہیں۔ لوگ چیخ رہے ہیں مگر کوئ سننے والا نہیں۔

متاثرین نے مزید بتایا کہ کبھی انھیں بتایا جاتا ہے کہ تمام مسائل حل ہوگئے ہیں، کبھی کہا جاتا ہے کہ بس چند ہی دنوں میں بھرپور طریقے سے کام شروع ہوگا مگر آج تک کچھ نہیں ہوا یہ سب مالکان کے بہانے ہیں۔ لوگوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اور آرمی چیف سمیت تمام متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ انکی زندگی بھر کی کمائ کو ڈوبنے سے بچایا جائے اور انکا حق انھیں دلایا جائے ورنہ آنے والے دنوں میں شدید احتجاج ہوگا اور سوسائٹی کے سامنے تیل چھڑک کر آگ لگا لیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں