لاہور (سیل ایل نیوز مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب پولیس اپنے ہی اہلکاروں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام۔ ایکسپریس نیوز کی خبر کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتی ہونے والے پنجاب پولیس کے اے ایس آئیز 10 سال سے ترقی کے منتظر۔ اے ایس آئئز نے تنگ آکر وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھ دیا۔ خط میں استدعا کی گئی ہے کہ قانون کے مطابق 2009 سے 2011 تک بھرتی ہونے والے اے ایس آئیز کو تین سال بعد سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دی جانی تھی جو کہ نا دی جا سکی۔ اس کی وجہ گزشتہ ادوار میں پولیس آرڈر میں کی جانے والی ترامیم ہیں جن کے مطابق اے ایس آئئز کی ترقی کا کوٹہ 100 سے کم کر کے 5۔37 کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر صوبوں میں ایسی ترامیم موجود نہیں ہیں۔ اہلکاروں نے خط میں مزید استدعا کی ہے کہ نے سب انسپکٹرز بھرتی کرنے سے قبل اےموجودہ ایس آئیز کو ترقی دی جائے جو اس کے زیادہ حقدار ہیں اور ان اے ایس آئیز کی سنائرٹی لسٹ پرموٹرز سے الگ کی جائے۔ اس حوالے سے ایک اے ایس آئ کی درخواست پر آئ جی پنجاب نے متعدد بار حکم جاری کئیا اور لاہور پولیس کو فوری طور پر ان تمام اے ایس آئیز کو ترقی دینے کے آحکامات جاری کئے مگر ایس ایس پی ایڈمن آفس میں تعینات کلرک “مٹھائ” ملنے کے باوجود ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کر رہا اور ان اہلکاروں کے آرڈرز سرد خانے میں ڈالے ہوئے ہے۔ آئ جی پنجاب کو اس حوالے سے متعدد بار درخواستیں دی گئیں مگر انصاف نہیں ہو سکا۔ تمام متاثرہ اے ایس آئیز نے سی سی پی او غلام ڈوگر سے اپیل کی ہے کہ ان کا معاملہ جلد از جلد نوٹس لے کر حل کئیا جائے اور انھیں ترقی دی جائے۔
332