450

سابق فوجی کے مکان پر قبضہ، لاہور پولیس بے بس

سی ایل نیوز (لاہور) سی سی پی اولاہور غلام محمود ڈوگر اور آئ جی پنجاب انعام غنی لاہور میں قبضہ مافیاکے خلاف سرگرم عمل ہیں۔ اس سلسلے میں سی سی پی او نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کر رکھا ہے، اور آئے دن میڈیا کے سامنے پریس کانفرنسز کر کے اپنی کارکردگی پیش کرتے ہیں۔ مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ آپریشن محض اپوزیشن جماعتوں کے قبضہ گروپوں تک محدود ہے اور حکمران جماعت پی ٹی آئ کا نام آتے ہی پولیس آنکھیں بند کر لیتی ہے۔

سی ایل نیوزنے کچھ عرصہ پہلے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ایک سابق فوجی کے مکان پر قبضہ کرنے کا واقعہ رپورٹ کئیا، مگر آج تک اس مکان کا قبضہ نا چھڑوایا جا سکا۔ تحقیق کے مطابق قبضہ کرنے والوں کا تعلق پی ٹی آئ سے ہے اور انھیں حکمران جماعت کے چند ایم پی ایز اور ایم این ایز کی سر پرستی حاصل ہے۔ سابق فوجی نے انٹرویو میں انکشاف کئیا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز موجود ہونے کے باوجود مقامی پولیس نے مدد کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ سی ایل نیوز کو دکھائ گئ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان سر عام دیواریں بھلانگ کر مکان میں داخل ہو رہے ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران کے پاس پیش ہونا بھی بے سود رہا اور سب نے آنکھیں بند کر لیں اور ملزمان کو مکمل تحفظ فراہم کرتے رہے۔ افسران کے پاس دردر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے ہاتھ دھوکر متاثرہ شخص دل کا مریض بن گیا۔ سابق سی سی پی او عمر شیخ نے بھی مدعی کا موقف تسلیم کئیا تھا اور ایس ایچ او کو کارروائ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا کہا مگر ایس ایچ او نے جھوٹی رپورٹ ارسال کر دی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ سی سی پی اوقبضہ مافیا کے خلاف کس حد تک سنجیدہ ہیں۔ مدعی نے مزید کیا انکشافات کئے، دیکھئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں