470

جعلی ایس پی 32 سال تک نوکری کرتا رہا، کسی کو خبر تک نا ہوئ

کراچی (سی ایل نیوز) پاکستان میں فراڈ کے ایسے ایسے واقعات سامنے آتے ہیں کہ سر چکرا جائے۔ دنیا کے انوکھے ترین فراڈ پاکستان میں ہی ہوتے ہیں۔ اب سندھ پولیس کا ایک ایس پی سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ تفصیلات کے مطابق اعجاز ترین اسلام آباد پولیس میں 32 سال پہلے اے ایس آئ بھرتی ہوا تھا۔ بعد ازاں اپنی ٹرانسفر سندھ کروا لی اور ترقی کرتا کرتا ایس پی عہدے تک جا پہنچا۔ اس دوران حکام کو زرا برابر بھی شک نا گزرا کہ جسے وہ ترقی دے رہے ہیں وہ ایک جعلی تقرر نامے پر بھرتی ہوا ہے۔ فراڈیا ایس پی سندھ میں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی تعلقات بنائے ہوے تھا۔ عدالت نے جب آوٹ آف ٹرن ترقیوں پر کیس چلایا تو موصوف کو ایس پی انسپکٹر بنا دیا گیا۔ بعد ازاں وہ سندھ کے دجنوں تھانوں میں بطور انسپکٹر فرائض سر انجام دیتا رہا۔ اس فراڈ کا انکشاف عدالت عالیہ میں سینائرٹی کے خلاف کی گئ اپیل کی جانچ پڑتا کے دوران ہوا۔ عدالتی حکم پر محکمہ پولیس نے اعجاز ترین کو نوکری سے فارغ کر دیا ہے اور آئ جی نے بھی سرکاری اسلحہ سمیت تمام مراعات واپس لینے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔ تاہم اعجاز ترین نے عدالت میں اس فیصلے کے خلاف رٹ دائر کر دی ہے۔ اس معاملے نے پاکستان کے نظام پر درجنوں سوالات اٹھا دئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں